Photo credit © pexels


ہم نے دو کم عمر بچوں کو لیا ایک کو پھٹے پرانے کپڑے پہنا  کر گداگری کیلئے بھیجا اور دوسرے کو مختلف پراڈکٹس دے کر فروخت کرنے بھیجا، شام کو بھکاری بچہ '800' اور چیزیں بیچنے والا بچہ ڈیڑھ سو روپے کما کر لایا۔


اس سماجی تجربے کا نتیجہ بہت واضح ہے دراصل بحیثیتِ  قوم، ہم بھیک کی حوصلہ افزائی اور دادرسی کرتے ہیں اور   محنت و مزدوری کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔




ریسٹورنٹ کے ویٹر، سبزی فروش اور چھوٹی لیول کے محنت کشوں کے ساتھ ایک ایک پائی اور ڈھیلے کا حساب کرتے ہیں اور بھکاریوں کو دس بیس بلکہ سو پچاس روپے دے کر سمجھتے ہیں کہ جنت واجب ہوگئی.


ہونا تو یہ چاہئے کہ گداگروں کو صرف طعام اور کھانے پینے کی چیزیں مہیا کی جائے اور مزدوری کرنے والوں کو ان کے حق سے زیادہ دیں۔




ہمارے بڑے فرماتے ہیں کہ بھکاری کو اگر آپ ایک لاکھ روپے نقد دے دیں تو وہ اس کو محفوظ مقام پر پہنچا کر اگلے دن پھر سے بھیک مانگنا شروع کر دیتا ہے اور کہاوت بھی کہ اگر بھکاری کو سونے کا کھٹورہ دیا جائے تو وہ اس میں بھی بھیک مانگے گا ۔


حالیہ دنوں مملکت خداد کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک سروے کی گئی جس میں بھکاریوں کی کمائی کے بارے تحقیق ہوئی اور نتیجہ انتہائی لرزہ خیز تھا کیونکہ سروے کے نتائج میں لکھا گیا تھا کہ ایک فل ٹائم پروفیشنل بھکاری ماہانہ 2 لاکھ روپے تک کما لیتے ہیں جب کہ نان پروفیشنل بھکاری ماہانہ 50 ہزار کے قریب کماتے ہیں۔ یہ اتنی بڑی رقم ہے کہ کوئی بھی محنت کش مزدور پورے 6 ماہ میں نہیں کما سکتا ۔ 


اس کے برخلاف اگر آپ کسی دیہاڑی دار یا سفید پوش آدمی کی مدد کریں تو وہ اپنی جائز ضروریات اور حاجات پوری کرکے زیادہ بہتر انداز سے اپنی مزدوری کرے گا.


کیوں نہ گھر یا آفس میں ایک بکس یا چندہ دان رکھیں؟ بھیک کے لئے مختص سکے اس میں ڈالتے رہیں. اور جب مناسب رقم جمع ہو جائے تو اس کے نوٹ بنا کر ایسے آدمی کو دیں جو بھکاری نہیں ہو کیونکہ ہمارے ہاں اکثر بھکاری ہٹے کٹے اور کام کے لائق ہوتے ہیں ۔


اس ملک میں لاکھوں سٹوڈنٹس، مریض، محنت کش اور خواتین ایک ایک ٹکے کے محتاج ہیں. صحیح مستحق کی مدد کریں تو ایک روپیہ بھی آپ کو پل صراط پار کرنے اور جنت میں انٹری کے لئے کافی ہو سکتا ہے۔




! یاد رکھئے


بھیک دینے سے گداگری ختم نہیں ہوتی، بلکہ بڑھتی ہے. خیرات دیں، صدقہ دیں لیکن منصوبہ بندی اور احتیاط کے ساتھ ۔اس طرح دنیا بھی بدل سکتی ہے اور آخرت بھی.